نئی دلی (نمائندہ خصوصی)بھارت کے آرمی چیف جنرل نروان نے جمعہ کے روز بھارتی فوج کی کرونا وائرس سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ ان کے حکم پر ایڈوائزری جاری کی گئی ہے کہ انڈین فوج کے 35 فیصد آفیسرز اور 50 فیصد جوانوں کو ایک ہفتے کیلئے قرنطینہ کیا جائے گا جس کے دوران وہ گھر سے کام کریں گے، ان لوگوں کو 23 مارچ سے قرنطینہ کیا جائے گا جس کے بعد 30 مارچ کو فوج کے دوسرے گروپ کو قرنطینہ کیا جائے گا۔
خبر ایجنسی اے این آئی کے مطابق جمعہ کو آرمی ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ 23 مارچ سے دفاتر میں حاضری کو کم از کم کیا جائے گا، صرف وہی آفیسر اور جوان دفاتر میں موجود ہوں گے جو کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے ایمرجنسی ریلیف کے کام کر رہے ہیں۔
آرمی کی نئی ایڈوائزری کے مطابق 15 اپریل تک فوج کے تمام تقررو تبادلوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، جو فوجی پہلے سے چھٹی پر موجود ہیں ان کی چھٹیوں میں 15 اپریل تک توسیع کردی گئی ہے۔
دوسری جانب انڈین ایئر فورس کے سلیکشن بورڈ کی جانب سے آفیسرز کی سلیکشن کیلئے 23 مارچ کو پلان کیے گئے تمام انٹرویوز غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیے گئے ہیں، آفیسرز کی سلیکشن کے انٹرویوز کی نئی تاریخ حالات کا جائزہ لیتے ہوئے دی جائے گی۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کے مطابق بھارت میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 236 ہوگئی ہے۔ اس سے قبل بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی 22 مارچ کو ’ جنتا کرفیو‘ نافذ کرنے کا بھی اعلان کرچکے ہیں، انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ کرفیو کے روز صبح 7 سے رات 9 بجے تک گھروں سے باہر نہ نکلیں اور بزرگ شہری بالکل ہی گھر سے باہر نہ آئیں۔