لاہور (نمائندہ خصوصی) پاکستان کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز سابق کھلاڑی اور موجودہ کمنٹیٹر رمیز راجہ نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) سے بند دروازوں کے پیچھے کرکٹ سرگرمیاں بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے آسٹریلیا اور بھارت کی مثال دی ہے جو خالی سٹیڈیمز میں پانچ میچوں پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کرانے پر غور کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رمیز راجہ نے کہا کہ ”ہم سب جانتے ہیں کہ کورونا وائرس نے کاروباری زندگی روک دیا ہے اور جب تک کوئی ویکسین تیار نہیں ہو جاتی، اسے صرف سماجی فاصلے اور احتیاطی تدابیر کے ذریعے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ پاکستان معیشت چلانے کیلئے انڈسٹریز کھول رہا ہے اور کوئی بھی ملک لاک ڈاﺅن میں نہیں رہ سکتا کیونکہ یہ ایک تباہی ہو گی، اور میرا ماننا ہے کہ کرکٹ انڈسٹری کو بھی کھولنے کی ضرورت ہے۔“
انہوں نے کہا کہ ”میرے خیال سے پی سی بی کو اپنے دوست ممالک کے کرکٹ بورڈز کیساتھ مل کر بند دروازوں کے پیچھے کرکٹ سرگرمیاں بحال کرنی چاہئیں۔ مداح کرکٹ کے پیاسے ہیں اور لاک ڈاﺅن کی وجہ سے گھروں میں محصور ہیں، ایسے میں انہیں ٹی وی سکرین پر کرکٹ دیکھنے کا موقع ملنا بہت زبردست ہو گا۔“
رمیز راجہ کا مزید کہنا تھا کہ ” کورونا وائرس کا زور مشرق میں اتنا نہیں، جتنا مغرب میں ہے اور پی سی بی بند دروازوں کے پیچھے کرکٹ بحال کرنے کی گفتگو میں پہل کر سکتا ہے۔ کوئی بھی کرکٹ بورڈ، چاہے جتنا مرضی امیر ہو، اس طرح کے لاک ڈاﺅن میں تنخواہیں دینا جاری نہیں رکھ سکتا، ہمیں کرکٹ دوبارہ شروع کرنے کیلئے گفتگو اور منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔“
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ ”آسٹریلیا ابھی سے بھارت کیخلاف سیریز کی باتیں کر رہا ہے اور دونوں بورڈز بند دروازوں کے پیچھے پانچ میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کھیلنے کی کوشش میں ہیں اس لئے پاکستان بھی مستقل کی منصوبہ بندی شروع کر سکتا ہے۔ سب کچھ دوبارہ سے شروع کرنے کا ذہن پہلے ہی بن چکا ہے اور کرکٹ بھی دوبارہ شروع ہونی چاہئے، اگر شائقین کرکٹ سٹیڈیم نہیں آ سکتے تو خالی سٹیڈیمز میں میچز کرانے کی آپشن تو موجود ہے۔“