بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) ووہان میں کورونا وائرس کی رپورٹنگ کرنے والا چینی صحافی، جو دو ماہ قبل لاپتہ ہو گیا تھا، اب ایک بار پھر منظرعام پر آ گیا ہے اور اپنی کہانی دنیا کو سنا دی ہے۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس صحافی کا نام لی ژی ہوا ہے جو چین کے سٹیٹ براڈکاسٹر سی سی ٹی وی کے ساتھ منسلک ہے۔ جب ووہان میں کورونا وائرس کی وباءپھیلی تو وہ بھی ووہان چلا گیا اور وہاں سے اس نے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کر دی جس کے بعد وہ اچانک لاپتہ ہو گیا۔اب منظرعام پر آنے کے بعد لی نے بتایا ہے کہ اسے پولیس نے گرفتار کر لیا تھا اور 2ماہ تک زبردستی قرنطینہ میں رکھا۔
لی نے چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’وائبو‘ پرایک ویڈیو پوسٹ کی ہے جس میں اس نے بتایا ہے کہ”مجھے ووہان کے ایک مقامی پولیس سٹیشن میں رکھا گیا تھا۔ پولیس والوں نے مجھے بتایا کہ مجھ پر عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کا الزام ہے جس کی تفتیش کی جائے گی۔ بعد میں پولیس والوں نے کہا کہ وہ مجھ پر کوئی الزام عائد نہیں کریں گے لیکن مجھے قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے ایک ماہ تک ووہان میں ہی زبردستی قرنطینہ میں رکھا اور پھر میرے شہر لا کر ایک مہینہ وہاں قرنطینہ میں رکھا گیا۔مجھے دن میں تین وقت کھانا دیا جاتا رہا اور سکیورٹی گارڈ ز ہر وقت میری نگرانی کرتے رہتے تھے۔ اس سارے عرصے میں پولیس نے میرے ساتھ بہت اچھا برتاﺅ کیا، میرے کھانے پینے اور آرام کا مکمل خیال رکھا۔“
کورونا وائرس پر رپورٹنگ کرنے والا چینی صحافی جو 2 ماہ پہلے ووہان سے لاپتہ ہوگیا، اب سامنے آگیا، اتنے دن کس نے پکڑ رکھا تھا؟ اپنی کہانی دنیا کو سنادی
