سکھر( رپورٹ.امداد علی گل کلوڑ ) سندھ ہاٸی کورٹ کے حکم کو بلڈرز مافیہ ہوا میں اڑادیا اور سکھر شہر میں غیر قانونی بڑی عمارتیں بننے کاسلسلہ نہ رک سکا سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عملہ بھی لین دین کے باعث خاموشی اختیار کرلی تفصیل مطابق سکھر شہر میں کٸی عمارتیں گرنے سے درجنوں لوگ جان کی بازی ہار بیٹھے اور عمارتیں گرنے کے باعث سندھ ھاٸی کورٹ کی جانب سے بغیر نقشے پہ عمارتیں نہ بنانے کا حکم جاری کیاگیاتھا مگر اس کو سکھر کے بلڈروں نے ہوامیں اڑادیا اور سکھر کے نیوپنڈ کے علاقے میں بااثر بلڈر نے کچی آبادی کی ایریا اور بغیر نقشے پہ بڑی عمارت بنانے کا کام شروع کردیا جس کے باعث سیاسی سماجی رہنماٶں غلام سرور غلام اکبر ساجد حسین اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ سکھر شہر بڑی عمارت بنانے پہ سندھ ھاٸی کورٹ کی جانب سے پابند عاٸد کی ہے مگر اس کے باوجود بلڈر مافیہ نے سکھر شہر میں غیرقانونی طور پر بڑی عمارتوں کا کام تیزی شروع کردیاہے اس کو روکنے کےلٸے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے کوٸی بھی اقدامات نہیں اٹھایا گیاہے نہ ہی کام بند کروادیاہے سماجی رہنماٶں کا مزید کہناتھا کہ سکھر شکارپور کراچی سمیت سندھ صوبے کے کٸی شہروں میں بغیر نقشے پہ بناٸی گٸی عمارتیں اور خستہ حالی عمارتیں گری ہیں جس کے نتیجے میں سینکڑوں لوگ زندگی کی جنگ ہار کر بیٹھے ہیں اور اس نے مزید کہاکہ سکھر شہر کی گنجان آبادی گھنٹہ گھر کے نزدیک ایک بڑی عمارت گری تھی جس کے نتیجے میں پندرہ سے زاٸد لوگ اپنی زندگی کھوبیٹھے اور بیس سے زاٸد زخمی ہوٸیں اور سکھر کے نیوپنڈ کے علاقے میں بھی ایسے کٸی واقعہ درپیش آٸے ہیں جس میں انسانی زندگیاں ضایع ہوچکے ہیں مگر اس کے باوجود سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا عملہ خاموش تماشاٸی بنے بیٹھے ہیں سماجی رہنماٶں نے اعلی حکام سے پرزور مطالبہ کیاکہ فورن بڑی عمارتیں بنانے والے بلڈر مافیہ خلاف نوٹس لے کر قانون مطابق کارواٸی کی جاٸے اور غیرقانونی بڑی عمارتوں کی اجازت دینے والے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے عملے خلاف کارواٸی کی جاۓ ورنہ کمشنر آفیس کے سامنے دھرنہ دیاجاۓ گا!