سکھر( رپورٹ۔امداد علی گل کلوڑ ) سیپکو عملے نے بجلی چوری کرانے کیلئے سیکیورننگ سسٹم کو کمائی کا زریعہ بنا ڈالا،بوگس میٹر لگا کر فی کنڈا دس ہزار ریٹ مقرر،نشاندہی کے باوجود سیپکو چیف و دیگر افسران نے خاموشی اختیار کرلی تفصیلات کے مطابق سکھر الیکڑک پاورسپلائی کمپنی (سیپکو) کی جان سے بجلی چوری کی روک تھام کیلئے سکھر،گھوٹکی، خیرپور،نوشہروفیروز ،شکارپور،لاڑکانہ،جیکب آباد،کندھ کوٹ و دیگر شہروں میں صارفین کے گھروں کے باہر لگے ہوئے میٹر اتار کر سیکیورنگ کے نام پر ٹرانسفارمر کیساتھ پول پر نصب کئے گئے تاکہ بجلی کی چوری کو روکا جاسکے،میٹر سیکیورنگ کے بعد سیپکو عملے کی ماہانہ منتھلی بند ہوجانے پر سیپکو عملے نے افسران کی ملی بھگت سے چوری سے محفوظ رکھنے کیلئے ٹرانسفارمر سے بجلی چوری کے نت طریقے ایجاد کرکے بوگس میٹر لگا کر کرصارفین کو رشوت کے عیوض بجلی فراہم کرنا شروع کردی ہے واضع رہے کہ بجلی چوری کی روک تھام کیلئے سیپکو چیف کی جانب سے مختلف ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی لیکن ٹیمیوں کیلئے ٹرانسفارمر کے زریعے چوری کی نکالی جانیوالی تاریں پکڑنا مشکل ہوگیا ہے پرانہ سکھر کے سب ڈویڑن تین پرانہ سکھر میں سیپکو عملے نے مختلف علاقوں میں ماہانہ ہزاروں روپے رشوت مقرر کرکے لوگوں کو لاکھوں روپے کی بجلی چوری کرنے کی اجازت دے رکھی ہے تمام صورتحال پر عوام کی جانب سے سیپکو چیف و دیگر بالا حکام و افسران کو کی جانیوالی شکایت پر بھی کوئی کان دھرنے کو تیار نہیں ہیں دوسری جانب بجلی چوری اور اسکی روک تھام کیلئے سیپکو چیف سمیت دیگر افسران سے فون پر رابطہ کر کے موقف لینے کی کوشش کی گئی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔