سنگاپور(نمائندہ خصوصی) پاکستان میں تیل کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کردی گئی ہے جبکہ عالمی منڈی میں بھی تیل کی قیمت مسلسل زوال پذیر ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرزکے مطابق پیر کے روز عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی گئی ہے جس کے بعد تیل برآمدکرنے والے ممالک کی تنظیم آرگنائزیشن آف دی پیٹرولیم ایکسپورٹنگ کنٹریز (اوپیک) نے اس معاملے پر اسی ہفتے اجلاس بلانے کا فیصلہ کیاہے کہ آیا تیل کی پیداوار کم کی جائے یا نہیں۔
خیال رہے پاکستان میں بھی گزشتہ روز پیٹرولیم مصنوعات میں کمی کااعلان کیا گیا ہے جس کے بعد پاکستان میں پیٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوگئی ہے۔
اس سلسلے میں وزارت خزانہ کی جانب سے اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کرتے ہوئے پٹرول سات روپے چھ پیسے سستا کر دیا ہے۔ اب پٹرول کی نئی قیمت 74روپے 52 پیسے فی لٹر ہوچکی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق مٹی کا تیل 11.88 پیسے فی لٹر سستا کرکے اس کی قیمت 35 روپے 56 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل پانچ پیسے فی لٹر مہنگا کر دیا گیا ہے۔ قیمتوں میں ردوبدل کے بعد ہائی سپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 80 روپے 15 پیسے فی لٹر مقرر کر دی گئی ہے۔جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 9 روپے 37 پیسے فی لیٹر کمی کے بعد نئی قیمت 38 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہوچکی ہے۔ لائٹ ڈیزل آئل پہلے 47 روپے 51 پیسے فی لٹر فروخت ہو رہا تھا۔ نئی قیمتوں پر عملدرآمد کا اطلاق گزشتہ رات بارہ بجے سے شروع ہو گیا۔
خیال رہے یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے 88 پیسے فی لیٹر تک کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا۔ اس سلسلے میں اوگرا نے اپنی سمری پٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی تھی۔آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرول 7 روپے 6 پیسے لیٹر، لائٹ ڈیزل آئل 9 روپے 37 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 11 روپے 88 پیسے سستا کرنے کی سفارش کی تھی۔
اس کے علاوہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 5 پیسے فی لٹر اضافے کی تجویز دی گئی تھی۔ اوگرا نے ملک میں پٹرول اور ڈیزل کی قلت کا نوٹس لیتے ہوئے ہائیڈرو کاربن ڈویلپمنٹ انسٹیٹیوٹ کو ہدایت کی تھی کہ ڈیپوز اور آوٹ لیٹس پر پٹرول اور ڈیزل کی دستیابی کا جائزہ لیا جائے اور معقول ذخیرہ نہ ہونے پر رپورٹ فراہم کی جائے۔