بیجنگ(نمائندہ خصوصی)’می ٹو مہم’ چینی حکومت نے ایک اعلیٰ شخصیت پر الزامات کے بعد ایسا کام کردیا کہ دنیا کیلئے مثال قائم کردی۔ برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق دوسال قبل چین کی ایک اعلیٰ شخصیت پر چین کی معروف فنکارہ ژو ژیاوژوان نے جنسی ہراسانی اور زبردستی بوسہ کرنے کاالزام لگایا تھا جس سے ملک بھر میں شدید ردعمل ظاہر کیاگیاتھا ۔
احتجاج کا سلسلہ بڑھنے پر حکومت نے اس مسئلے پر قانون سازی کاوعدہ کیا تھا اور اب اس پر پارلیمنٹ نے قانونی ترامیم کی منظوری دے دی ہے جسے ملک بھر میں اس مہم کی اہم کامیابی سمجھا جارہاہے۔
اس قانون کے تحت مخالف جنس کی مرضی کے خلاف اس سے کسی بھی نامناسب لفظ کے اظہار، تصویر یا جسمانی حرکت کو قابل گرفت قراردے دیا گیاہے۔