• Wed. Jul 2nd, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین نے ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز یکم رمضان سے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

Mar 8, 2021

یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن کے ملازمین نے ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹورز یکم رمضان سے بند کرنے کا اعلان کر دیا۔

یوٹیلیٹی سٹورز کے ملازمین کے مطابق حکومت کی جانب سے یوٹیلٹی سٹورز کے ملازمین کو بنیادی حقوق نہیں دئیے جا رہے ۔ کئی مرتبہ ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کی درخواستیں کر چکے ہیں، احتجاج کر چکے ہیں لیکن کہیں شنوائی نہیں ہوئی اور نہ تو ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا گیا اور نہ ہی ہمارے سیل اسٹاف کو سیل کمیشن اور رمضان المبارک میں بنیادی تنخواہ کے برابر بونس دیا گیا اور نہ ہی کورونا وائرس کے پیش نظر دیگر محکموں کے ملازمین کی طرح اضافی مراعات دی گئیں۔

جب کسی بھی حوالے سے کوئی فنڈ وصول کرنا ہوتا ہے تو فوراً ہمیں گورنمنٹ ایمپلائز بنا دیا جاتا ہے، اور ہم سے فنڈ بٹورے جاتے ہیں جس کی مثال ڈیم فنڈ سے لی جا سکتی ہے،لیکن جب تنخواہوں میں اضافے اور اس کی ادائیگی کا ذکر آتا ہے تو ہمیں دیوار سے لگا دیا جاتا ہے جو سرا سر نا انصافی ہے۔

یوٹیلٹی سٹورز کے سیلز اسٹاف کی سیلز کمیشن اور ایریا مینجرز کے ٹی اے ڈی اے جان بوجھ کر اور ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت روکا گیا ہے جس سے ملازمین کی حق تلفی ہے سرا سر ظلم و نا انصافی ہے

یوٹیلٹی سٹور کا سیل اسٹاف ہی ادارے کی مین ریڑھ کی ہڈی ہیں جس کی وجہ سے کارپوریشن اربوں روپے کما رہی ہے مگر افسوس کہ غریب ملازمین کا کسی کو خیال نہیں۔ ہر احتجاج اور دھرنے میں ملازمین کو لالی پاپ دے دیا جاتا ہے مگر اس دفعہ یہ کام نہیں ہو گا

اگر یوٹیلٹی سٹورز کارپویشن کی منیجمنٹ نے یکم رمضان المبارک سے پہلے پہلے ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل نہ کیا اور سیل اسٹاف کی کمیشن اور ایریا مینجرز کا ٹی اے ڈی اے بھال نہ کیا تو یکم رمضان المبارک سے ملک بھر کے یوٹیلٹی سٹور ملازمین کے مطالبات کی عدم منظوری تک مکمل بند کر دیں گے۔

ہم یوٹیلیٹی اسٹورز کے محنت کش چیف جسٹس آف پاکستان، صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، چیئرمین انسانی حقوق کمیشن، اٹارنی جنرل آف پاکستان، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن، ایم ڈی سمیت یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کی تمام منیجمنٹ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اس مہنگائی کے دور میں ہماری ضروریات اور اخراجات کو سامنے رکھتے ہوئے ہمارے جائز مطالبات کو مانا جائے، بصورتِ دیگر ہمارے پاس احتجاج کے جمہوری حق کو استعمال کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں رہے گا۔