مانچسٹر (عارف چودھری)پاکستان میں حالیہ سینٹ انتخابات اور اسکے بعد وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد بھی غیر یقینی سیاسی صورتحال پر برطانیہ میں بسنے والی پاکستانی کاروباری کمیونٹی کے اندر سخت تشویش پائی جاتی ہے کیونکہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پیدا ہونے والے سرمایہ کاری کے سنہرے مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کے لیے پرعزم ہیں ۔ برطانیہ اور پاکستان کی ممتاز نوجوان کاروباری و سماجی شخصیت نبیل جاوید نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کو اس غیر یقینی صورتحال بارے اقدامات اٹھاتے ہوئے پاکستان کے استحکام اور ترقی بارے سنجیدگی سے سوچنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ غیر یقینی سیاسی صورتحال سے ہم نے جن برطانوی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے قائل کیا ہوا ہے اس صورتحال سے انکے اندر پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سخت تحفظات ہیں اگر حکومت اور اپوزیشن حقیقتاً پاکستان کی غریب عوام کے ساتھ مخلص ہیں تو پھر اسکا عملی ثبوت بھی دیں۔ محمد توحید نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان کے جمہوری نظام میں کبھی بھی استحکام نہیں رہا اسی وجہ سے ملک سرمایہ کاری اور ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا وقت کا تقاضا ہے اب یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے تاکہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔محسن رزاق نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہمیں وہاں جا کر سرمایہ کاری کے مواقع نہیں مل سکیں دعا ہے کہ پاکستان میں جلد استحکامت آئے تاکہ ہم وہاں جا کر سرمایہ کاری کر سکیں اور پاکستان کی 90 فیصد غریب عوام کی حالت زار بہتر ہو سکے