لندن(عارف چودھری) ملکہ برطانیہ کی جانب سے بکنگھم پیلس کے بیان میں کہا گیا کہ پوری فیملی کو یہ جان کر بہت دکھ ہوا ہے کہ ہیری اور میگھن کے لیے پچھلے چند سال کتنے چیلنجنگ رہے۔
بکنگھم پیلیس کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ملکہ الزبتھ دوئم شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن کو درپیش مشکلات پر افسردہ ہیں اور شاہی خاندان پر نسل پرستی کے الزامات کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔
’شاہی خاندان سے اس قدر ناخوش تھی کہ خودکشی کے بارے میں سوچا‘
ملکہ سے منسوب بیان کے مطابق ’تمام خاندان ہیری اور میگھن کو گزشتہ سالوں میں درپیش مشکلات کا جان کر افسردہ ہے۔ جوڑے کی جانب سے اٹھائے گئے معاملات بالخصوص نسلی پرستی تشویش ناک ہیں۔‘
بیان میں کہا گیا کہ ’کچھ واقعات میں تضاد ہوسکتا ہے مگر ان کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے اور خاندان اس کو نجی طریقے سے نمٹائے گا۔ ہیری، میگھن اور آرچی ہمیشہ خاندان کے پیارے رہیں گے۔‘
یاد رہے کہ برطانیہ کے شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مرکل نے اتوار کو معروف امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفری کو دو گھنٹے کا طویل انٹرویو دیا تھا۔
شاہی خاندان سے ایک سال قبل علیحدگی کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں میگھن مرکل کا کہنا تھا کہ ’انہیں شاہی خاندان کی جانب سے تحفظ نہیں ملا، شاہی خاندان کو یہاں تک اعتراض تھا کہ ہمارے بچے کی رنگت کالی ہوگی۔ بچے کی پیدائش کے بعد شاہی خاندان کی تصویر کھنچوانے کے بارے میں پوچھا تک نہیں گیا۔‘
شاہی خاندان پر نسل پرستی کا الزام لگاتے ہوئے میگھن نے کہا تھا کہ ’شاہی خاندان کے افراد نہیں چاہتے تھے کہ ان کا بیٹا یا بیٹی شہزادہ یا شہزادی بنے۔‘
میگھن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’وہ شاہی خاندان سے اس قدر ناخوش تھیں کہ انہوں نے خود کشی کے بارے میں بھی سوچا کیونکہ انہوں نے ذہنی دباؤ میں شاہی خاندان سے مدد چاہی تھی لیکن ان کی مدد نہیں کی گئی