اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)سینیٹ کے 48 نومنتخب ارکان نے حلف اٹھا لیا، پریذائیڈنگ آفیسر مظفرحسین شاہ نے نومنتخب سینیٹرزسے حلف لیا، پولنگ بوتھ کے اوپر سے خفیہ کیمرے برآمد ہونے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی، اپوزیشن اراکین نے پولنگ بوتھ اکھاڑ کر پریزائڈنگ افسر کے سامنے رکھ دیا ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے لئے آج بلائے جانے والے ایوان بالا کے اجلاس میں نو منتخب ارکارن نے حلف اٹھا لیا، اجلاس کی کارروائی کا آغار قرآن پاک کی تلاوت سے کیا گیا جس کے بعد سیکرٹری سینیٹ نے اجلاس کی صدارت پریذائیڈنگ آفیسر مظفر حسین شاہ کے سپر د کر دی۔ مظفر حسین شاہ نے تما م نو منتخب سینیٹرز سے حلف لیا۔
حلف اٹھانے والے نومنتخب سینیٹرز میں سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، تاج حیدر، شہادت اعوان، جام مہتاب ڈاہر،افنان اللہ، ساجد میر، عرفان صدیقی، اعظم نذیر، سعدیہ عباسی، سیف اللہ نیازی، عون عباس، اعجاز چوہدری اور سید ظفر علی،فیصل واوڈا، نے،فاروق نائیک، پلوشہ خان، سیف اللہ ابڑو، فیصل سبزواری، خالدہ اطیب نے حلف اٹھایا،محسن عزیز، شبلی فراز، لیاقت خان ترکئی، فیصل سلیم رحمن، ذیشان خانزادہ، دوست محمد خان، محمد ہمایوں، ثانیہ نشتر،فلک ناز، گردیپ سنگھ، سعید احمد ہاشمی، ثمینہ ممتاز، دنیش کمار، ہدایت اللہ خان، عطاالرحمن، احمد عمراحمد زئی، منظور احمد، سرفراز بگٹی،کامران مرتضی، محمد عبدالقادر اور نسیمہ احسان شامل ہیں۔
تقریب حلف برداری کے بعد اجلاس خفیہ کیمروں کے معاملے کی وجہ ہنگامے کا شکار ہوگیا۔حکومت اور اپوزیشن ارکان کی جانب سے بھرپور احتجاج کیاگیا۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر میاں رضا ربانی نے پریذائیڈنگ آفیسر سے پوچھا کے کیا اجلاس کی صدارت آپ کررہے ہیں یا کوئی اور؟؟؟ خفیہ کیمروں کی تنصیب کے حوالے سے رضاربانی کا کہنا تھا کہ خفیہ کیمرہ کی تنصیب آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا پولنگ بوتھ میں خفیہ کیمرہ غیرقانونی ہے۔ پریذائیڈنگ آفیسر مظفرحسین شاہ نے رضا ربانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حلف کے علاوہ کوئی اور بزنس نہیں ہوسکتا۔ مظفر حسین شاہ کا کہنا تھا خفیہ ووٹنگ کو یقینی بنایا جائے۔ پریذائیڈنگ آفیسر مظفرحسین شاہ نے رولنگ دی کہ خفیہ ووٹنگ کے لئے نیا پولنگ بوتھ بنایا جائے۔