اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ترقی کا ہدف 650 سے 900 ارب روپے کرکے اس میں 38 فیصد اضافہ کیا گیا ہے،انڈسٹری ، کھیل اور زراعت میں مزید مراعات دی گئی ہیں، تاجروں اور کاشتکاروں کو چھوٹے قرضے دیئے جائینگے اس سے شرح نمو میں اضافہ ہوگا۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں ترقی کا ہدف 650 سے 900 ارب روپے کرکے اس میں 38 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، انڈسٹری ، کھیل اور زراعت میں مزید مراعات دی گئی ہیں، تاجروں اور کاشتکاروں کو چھوٹے قرضے دیئے جائینگے ،اس سے شرح نمو میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ٹیکس نہیں دیتے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ان سے بھی ٹیکس لیا جائے گا ، ٹیکس پر ٹیکس نہیں لگایا جائے گا ، آئی ایم ایف کی تو خواہش ہے کہ مزید ٹیکس لگائیں لیکن ہم ایسا نہیں کرینگے ۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ٹیکس ٹارگٹ آسانی سے حل کر لینگے ، ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ درآمدات ہیں، نیب اصلاحات کی جائے اس کا پوری معیشت پر اثر ہوتا ہے، نیب اصلاحات کی جائینگے تاکہ بیورو کریسی دھرنا بند کرے ،سرکاری ملازمین کو حراساں نہیں کرنا چاہتے ،آرڈیننس کے ذریعے ان کا تحفظ کیا جا رہا ہے ۔