• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

اگر امریکہ نے افغانستان سے انخلا کے حوالے سے معاہدے کی خلاف ورزی کی تو جواب دینے کا حق رکھتے ہیں: افغان طالبان

Jun 27, 2021

کابل(نمائندہ خصوصی)افغان طالبان نے کہا ہے کہ اگر امریکہ نے افغانستان سے انخلا کے حوالے سے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رواں سال ستمبر کے بعد بھی افغان سرزمین پر اپنے فوجی برقرار رکھے تو وہ جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
الجزیرہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے طالبان ترجمان سہیل شاہین نے کہا کہ اگر امریکہ نے معاہدے کے برعکس 11ستمبر 2021 کو انخلا کی تاریخ کے بعد بھی افغانستان میں اپنے دستے برقرار رکھے تو طالبان ردعمل کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ نے دستوں کو افغانستان میں برقرار رکھا تو یہ اس معاہدے کی خلاف ورزی ہو گی جس کا مقصد امریکی تاریخ کی سب سے طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہے۔
طالبان ترجمان نے کہا کہ ہم نے دوحہ معاہدے پر دستخط کیے تھے اور اس میں امریکا کے ساتھ 18ماہ تک مذاکرات کیے گئے تھے، انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ وہ افغانستان سے تمام امریکی افواج، مشیروں اور کنٹریکٹرز کا انخلا یقینی بنائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ نے اس بات پر عمل نہ کیا تو یہ معاہدے کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو گی، ان کے یہاں رہنے کا مطلب یہ ہو گا کہ وہ اپنا قبضہ جاری رکھیں گے، اگر وہ خلاف ورزی کرتے ہیں تو ہمارے پاس بھی ردعمل دینے کا حق ہو گا۔خیال رہے کہ گزشتہ برس طالبان اور امریکا کے درمیان معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت یہ طے پایا تھا کہ امریکا، افغانستان سے تمام غیر ملکی فوجیں واپس بلالے گا اور نئے امریکی صدر نے رواں سال اپریل میں 11 ستمبر تک فوجی انخلا کا اعلان کیا تھا۔