کابل (نمائندہ خصوصی) افغانستان کی مذاکراتی ٹیم کے رکن نادر نادری نے کہا کہ طالبان کی جانب سے اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل طالبان رہنماؤں کے نام ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو کہ بہت بڑا مطالبہ ہے ۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نادر نادری نے بتایا کہ ملک میں جاری لڑائی کے باعث مختلف حصوں میں 112ترقیاتی منصوبوں پر کام رک گیا ہے ، طالبان اپنے زیر قبضہ اضلاع میں سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے ، طالبان کے زیر قبضہ اضلاع میں 260سرکاری عمارات تباہ کر دی گئی ہیں جس کے باعث ان اضلاع میں پبلک سروسز رک گئی ہیں ۔
نادر نادری کے مطابق پانچ ہزار طالبان قیدیوں کی رہائی صورتحال بہتر کرنے میں مدد گار ثابت نہیں ہوئی ، طالبان نے سات ہزار قیدیوں کے بدلے میں تین ماہ کی جنگ بندی کے منصوبے کی پیش کش کی ہے جبکہ اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل طالبان رہنماو¿ں کے نام ہٹانے کا مطالبہ بھی کیا گیا جو کہ بہت بڑا مطالبہ ہے ۔
نادر نادری کے مطابق طالبان کے زیر قبضہ اضلاع میں خواتین بیروزگار ہو گئی ہیں ، ان اضلاع میں خواتین کو براہ راست، بالواسطہ دھمکیوں ، خطرات کا سامنا ہے ۔