کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکہ کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ وہ مکمل فوجی انخلاء کے بعد بھی افغانستان کی نگرانی جاری رکھے گا اور جہاں ضروری ہو گا، فضائی کارروائیاں بھی کی جائیں گی۔ اس مقصد کے لیے پاکستان میں اڈے لینے کی بات بھی سامنے آئی جس پر پاکستان کی طرف سے صاف انکار کر دیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک انٹرویو میں دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ وہ امریکہ کو پاکستان میں کسی بھی صورت اڈے نہیں دیں گے۔ اس صورتحال کے ہنگام ایک سوال لوگوں کے ذہنوں میں تھا کہ پاکستان کے انکار کے بعد امریکہ افغانستان کی نگرانی کیسے کرے گا اور اس کے ڈرون طیارے فضائی کارروائیوں کے لیے اڑان بھرا کریں گے؟امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے اب اس سوال کا مقدور بھر جواب دے دیا ہے۔