• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

ہواوے کے بانی کی بیٹی کو امریکا کے حوالے کیا جائے یا نہ ، کینیڈین عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

Aug 20, 2021

اوٹاوا (نمائندہ خصوصی)ہواوے کے بانی کی بیٹی اور ہواوے ٹیکنالوجیز کی چیف فنانشل آفیسر مینگ وان ژو کو امریکہ کے حوالے کرنے کی درخواست پر دلائل کےبعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق اپنے دلائل میں کینیڈا کے محکمہ انصاف کے وکیل نے کہا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ مینگ وان ژو کو امریکہ کے حوالے کیا جائے جہاں اس پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
مینگ وان ژو کے وکلاء کی جانب سے کہا گیا کہ ان کے امریکہ کو حوالگی کے لیے کافی ثبوت نہیں ہیں ۔ میڈیا رپوٹس کے مطابق مینگ اپنی کلائی پر الیکٹرانک مانیٹرنگ ڈیوائس پہن کرسماعت میں شریک ہوئی تھیں اور انہوں نے ایک مترجم کے ذریعے عدالت کی کارروائی میں حصہ لیا۔
ایسوسی ایٹ چیف جسٹس ہیتھ ہومز نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ وہ21 اکتوبر کو ممکنہ طور پر اعلان کریں گی کہ وہ اس مقدمے کا فیصلہ کب سنائیں گی کہ ہواوے ٹیکنالوجیز کی چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) اور اس کے بانی کی بیٹی مینگ وان ژو کو امریکہ کے حوالے کیا جائے گا یا نہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے مینگ پر یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے ایران کے ساتھ کاروباری معاملات کے بارے میں ایچ ایس بی سی بینک کو گمراہ کیا اور دھوکہ دہی کی مرتکب ہوئیں۔کینیڈین حکام نے سال 2018 کے اواخر میں امریکہ کی درخواست پر مینگ کو وینکوور کے ہوائی اڈے سے گرفتار کیا تھا ، چین نے اس گرفتاری پر سخت رد عمل دیا تھا جبکہ اقدام کو سیاسی قرار دیا تھا۔
اس معاملہ پر کینیڈا اور چین کے درمیان تعلقات خراب ہوچکے ہیں، مینگ وان ژو کی گرفتاری کے بعد چین میں کینیڈا کی ایک کاروباری شخصیت مائیکل سپاوراور ایک سابق سفارت کار کوحراست میں لے لیا گیا تھا۔چین کے شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کی اعلیٰ عوامی عدالت نے کینیڈین سفارت کار رابرٹ شیلن برگ کی اپیل مسترد کردی تھی۔انھیں منشیات کی اسمگلنگ کے الزامات میں قصوروار قرار دے کر 15 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن مینگ کی گرفتاری کے بعد ان کی قید کو بڑھا کرسزائے موت میں تبدیل کردیا گیا تھا۔چین نے کینیڈا سے کینولاسیڈ آئل اوردیگر مصنوعات کی درآمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے ۔
مینگ اس وقت وینکوور میں ضمانت پر آزاد ہیں اور ایک مینشن میں رہ رہی ہیں۔چین اس بات کی تردید کرتاہے کہ مینگ کے معاملے کا سپاوراور کوورِگ کی گرفتاری سے کوئی تعلق ہے۔