صوابی ( اسماعیل یوسفزئی)صوابی سابق وزیراعلی خیبرپختونخواامیر حیدر ہوتی نےشاہ منصورمیں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ تبدیلی سرکار نے غریب عوام کا جینا مشکل کردیاہے۔ھمارا افغانستان میں کوئی فیورٹ نہیں،ھم یہ چاھتے ہیں کے افغانستان کے تمام دھڑے و گروپ اکھٹے ہو کر امن کے لئے کوشیش کریں۔ایسی حکومت بنائے جو سب کے لئے قابل قبول ہوھم افغانستان میں ایسی حکومت چاھتے ہیں جہاں کسی کی تعلیم پر پابندی نہ ہو مرد و عورتوں سب کے لئے تعلیم کے دروازے کھلے ہوں افغانستان امن پاکستان امن سے وابستہ ہیں آگر افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔پچھلے ادور میں ہم نے دیکھا جن افغانستان میں دھشتگردی تھی تو پاکستان میں بھی دھشت گردی کے واقعات ہوتے۔انہوں نے کہاکہ آگر ہم باچا خان کی باتوں کو مانتے جب سوویت یونین نے افغانستان پر قبضہ کیا تو باچاخان کہہ رہا تھا کے یہ دو طاقتوں کے درمیان جنگ ہیں ہمیں اس میں نہیں کودنا چاہیے اگر ہم اس میں نہ کودتے تو اتنا نقصان نہ ہوتا۔ھم اس بات کا انتظار بھی ہیں کہ جن قوتوں نے پاکستان کے خلاف اسلحہ اٹھایااس کے خلاف پاکستان کی کیا پالیسی ھوگی ریاست کی کیا پالیسی ہوگی اس بات پر جب حالات واضع ہونگے تو ہم بات کرینگے۔اگر پی ٹی آئی کو بلدیاتی الیکشن میں ہمیں کامیابی ملے مختلف قوتوں کی مدد سے تب و بلدیاتی الیکشن کرینگے۔پہلے نومبر میں الیکشن کا کہہ رھے تھے اب مارچ کا کہہ رہے ہیں ھمارے کارکنوں کو الیکشن کے لئے تیار رہنا چاھئے