بہاول پور(نویداقبال چوہدری سے )چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا متوقع دورہ جنوبی پنجاب خطے کی سیاست میں نئی راہیں متعین کرے گا اور انشاءاللہ آئندہ الیکشن میں پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب میں کلین سویپ کرے گی،پی ٹی آئی حکومت کی تین سالہ صفر بٹا صفر ہے اور اس کا جلد شیرازہ بکھرنے والا ہے،پی ٹی آئی اور ن لیگ ایک ہی تصویر کے دو رخ ہیں عوام ن لیگ سے نالاں اور تحریک انصاف سے مایوس و بیزار ہو چکے ہیں اب جنوبی پنجاب سمیت ملک بھر کی پرشان حال عوام کی نظریں پیپلزپارٹی پر مرکوز ہیں
انشاءاللہ آئندہ الیکشن میں بلاول بھٹو زرداری عوام کی طاقت سے بھاری اکثریت سے وزیراعظم منتخب ہوں گے اور پاکستان کو حقیقی تعمیر و ترقی اور خوشحالی کی نئی راہوں پر گامزن کریں گے ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم سید احمد محمود نے چیف کوارڈینیٹر پی پی پی ساوتھ عبدالقادر شاہین،پیپلزپارٹی ڈویژن بہاول پور کے سیکرٹری اطلاعات ملک شاہ محمد چنڑ،ضلعی صدر پی پی پی بہاولنگر ملک محمد سلیم،ضلعی انفارمیشن سیکرٹری بہاولنگر ملک محمد رستم سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھ کر کسانوں مزدوروں اور غریبوں کے حقوق کی جدوجہد کا جو آغاز کیا تھا آج ان کا نواسہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اپنے نانا اور عظیم ماں بینظیر بھٹو شہید کے اسی مشن کی تکمیل کے لیے پر عزم و مصروف کار ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مصنوعی مقبولیت تین سالوں میں زمین بوس ہو چکی ہے اور ہر شعبہ تنزلی کا شکار ہے مہنگائی و بے روزگاری عروج پر ہے۔انہوں نے کہاکہ ملکی معیشت کو آئی ایم ایف کے خونخوار پنجوں میں جگڑ دیا گیا ہے، تعمیر و ترقی کا پیہ مکمل جام ہو چکا ہے اور تبدیلی سرکار کے دور حکومت میں ان تین سالوں میں عوام کو ایک پائی کا بھی ریلیف نہیں ملا البتہ تحریک انصاف کے اس بدترین دور حکومت میں میگا کرپشن کے نئے سے نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں اور روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں 538 روپے تک اضافہ ہو چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ معاشی ترقی کی رفتار کو ایمرجنسی بریکیں لگا رکھیں ہیں جبکہ مجموعی قرضے بڑھ کر 45 ہزار 470 ارب سے بھی زیادہ ہو چکے ہیں اور گردشی قرضے 1180 ارب سے بڑھ کر 2370 ارب روپے یعنی دوگنا ہوچکے ہیں اسی طرح افراط زر کی شرح 4.68 فیصد سے بڑھ کر 8.4 فیصد پر آ چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی 5 روپے 80 پیسے فی یونٹ اور گیس 334 فیصد مہنگی ہوچکی ہے اور اب مزید 14 فیصد گیس مہنگی کرنے کی بھی اجازت دے دی گئی ہے،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں،ناقص معاشی پالیسیوں کی بدولت ڈالر کی اونچی اڑان ہے جبکہ روپیہ ڈی ویلیو ہونے کی وجہ قرضوں کا بوجھ مزید بڑھتا جا رہا ہے۔