بہاولپور(نویداقبال چوہدری سے) ڈی پی او محمد فیصل کامران کی کھلی کچہری، شہریوں کی شکایات کا بروقت ازالہ نہ کرنے اور مقدمہ درج کرنے میں تاخیر پر 4 ایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس جاری، جھوٹی اطلاع/ مقدمہ پر پولیس بھی ایسے درخواست دہندہ شہری کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے، افسران اپنا قبلہ درست رکھیں، کھلی کچہری کا مقصد ہی تھانہ لیول پر پبلک سروس ڈیلیوری کو بہتر کرنا ہے، ڈی پی او
انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب انعام غنی کی اوپن ڈور پالیسی اور پبلک سروس ڈیلیوری کو بہتر بنانے کی حوالے سے پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد فیصل کامران نے کھلی کچہری کا سلسلہ جاری رکھا،41 شہریوں نے اپنے مسائل ڈی پی او کو پیش کیے، چار شہریوں نے مقدمہ درج نہ کرنے اور پولیس کی طرف سے غیر مناسب رویے کی شکایت کی جس پر ڈی پی او نے ایس ایچ اوز کو فوری طور پر کارروائی کرنے کا حکم دیا اور متعلقہ ایس ایچ اوز کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلبی کی، جس میں تھانہ سٹی یزمان، عباسنگر، صدر بہاولپور اور تھانہ سمہ سٹہ شامل ہیں۔ متعدد شہریوں کی طرف سے موٹر سائیکل چوری کے مقدمات میں برآمدگی نہ ہونے کی شکایت پر ڈی پی او نے ایس ایچ اوز کو 7 دن کے ٹائم میں اصل ملزمان کو گرفتار کر کے ریکوری کرنے کا حکم دیا جبکہ دیگر درخواستوں پر متعقلہ افسران کو آن کال لیتے ہوئے شہریوں کے مسائل حل کرنے کے احکامات جاری کیئے، اس کے علاوہ ڈی پی او نے پولیس افسران کی ویلفیئر کو مدنظر رکھتے ان کے مسائل سن کر بھی متعقلہ برانچز کو حل کرنے کا حکم دیا، اس موقع پر ڈی پی او محمد فیصل کامران نے پولیس افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کی درست شکایات پر غفلت کا مظاہرہ کرنے والے افسران کو محکمانہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا، روزانہ کی بنیاد پر کھلی کچہری لگانے کا مقصد ہی یہی ہیکہ تھانہ لیول پر پبلک سروس ڈیلیوری کو بہتر سے بہتر بنایا جائے، ڈی پی او نے شہریوں سے بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ اپنی دیگر رنجشوں کی بنیاد پر کسی بیگناہ کو مقدمات میں نامزد کروانے سے گریز کریں، کیونکہ اس سے معاشرتی امن خراب ہوتا ہے، جھوٹی اطلاع / مقدمہ درج کروانے پر ایسے درخواست دہندہ شہری کی خلاف کارروائی کرنے کا بھی قانون موجود ہے۔ تاہم میرٹ اور سچ کی بنا پر آپکے معاملات کو حل کیا جائے گا،