اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا ہے کہ روشن ڈیجیٹل پاکستان میں تقریبا 2 لاکھ اوورسیز پاکستانیز اکاؤنٹ کھول چکے ہیں جبکہ ہماری ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ خسارہ پورا کرنے کے لیے قرضے لینے پڑتے ہیں۔
بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ آمدنی بڑھتی ہے تو امپورٹس بڑھ جاتی ہیں،ہماری معیشت میں جب جی ڈی پی کی گروتھ آتی ہے تو لوگ خریداری زیادہ کرتے ہیں،لوگوں کی آمدنی مہنگائی کی نسبت 4 فیصد زیادہ بڑھی ہے۔
رضا باقر نے کہاکہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف ) کے پاس خوشی سے نہیں جاتے ،ہماری تاریخ ہے ہمیں عالمی مالیاتی ادارے کا پاس جانا پڑتا ہے اور جانے کی اہم وجہ ایکسٹرنل اکاو¿نٹس بھی ہیں، ہمارے ایکسٹرنل ریزروز میں بھی بہتری آئی ہے۔ اس وقت 20 بلین کے ایکسٹرنل ریزروز ہیں۔
قرضے کیوں لیے جاتے ہیں؟ گورنر سٹیٹ بینک نے اصل وجہ بتادی
