بہاولپور(نویداقبال چوہدری سے ) چولستان یونیورسٹی آف انیمل سائنسز خطہ بہاولپورکیلئے بہت بڑی نعمت ہے حکومتی وسائل کومدنظررکھتے ہوئے جانوروں کی بیماریاں اورنسل کشی پریسرچ کاکام جاری ہے یونیورسٹی میں بیرون ممالک سے60 کے قریب پی ایچ ڈی ڈاکٹرز اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ جانوروں کی نسلوں اور پیچیدہ بیماریوں پرتحقیق کیلئے ریسرچ لیبارٹریوں کے قیام کیلئے فنڈزکی ضرورت ہے۔ یہ باتیں وائس چانسلر چولستان یونیورسٹی آف انیمل سائنسز پروفیسر ڈاکٹرسجاد خان نے نائب صدرجنوبی پنجاب پاکستان تحریک میاں فرزندعلی گوہیر، سینئرنائب صدرجنوبی پنجاب خواتین ونگ عذرامحمودشیخ، صدرمیٹروپولیٹن کارپوریشن خواتین ونگ نہدیا رضوی صدرویلفیئر ونگ پی ٹی آئی عبدالقادر سے اپنے دفترمیں ملاقات کے دوران بتائیں۔ انہوں نے بتایاکہ یونیورسٹی میں مختلف شعبہ جات پرریسرچ کاکام جاری ہے جانوروں کے دودھ اورگوشت کی پیداوار میں اضافہ کے علاوہ مضرصحت اینٹی بائیوٹک ادویات کے مضرصحت اثرات سے بھی دودھ اورگوشت کو محفوظ بنانا بھی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ ان کی خواہش ہے کہ بکریوں کی نسل کشی اورخرگوش فارمنگ کے ٹرینڈ کواجاگرکیاجائے۔پروفیسر ڈاکٹرسجاد خان نے بتایاکہ چولستان یونیورسٹی پاکستان کی بہترین یونیورسٹی ہے اس یونیورسٹی میں بیرون ممالک سے60 اورپاکستان سے35 پی ایچ ڈی ڈاکٹرز اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ بہاولپور خطہ کازیادہ ترانحصارلائیوسٹاک پرہے اس لیے چولستان وٹرنری یونیورسٹی کا اس علاقہ میں قیام ناگریز تھاہم اس یونیورسٹی کوبین الاقوامی معیارکے مطابق لے جاناچاہتے ہیں۔ نائب صدرپاکستان تحریک انصاف جنوبی پنجاب فرزندعلی گوہیر نے وائس چانسلر سے چولستان یونیورسٹی کے مسائل دریافت کیے اور انہیں حل کرانے کے علاوہ پراجیکٹس کیلئے حکومت سے مزیدفنڈز کے اجراکی بھی یقین دہانی کرائی بعدازاں پی ٹی آئی رہنمامیاں فرزندعلی گوہیر نے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرسجاد خان، عذرامحمودشیخ، عاطف محمودشیخ، میڈم نہدیا اورعبدالقادر کے ہمراہ پودالگاکرشجرکاری کاافتتاح بھی کیا۔