بہاول پور (نویداقبال چوہدری سے) 27 اکتوبر کشمیر و انسانی حقوق کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے جب بھارتی سیکورٹی فورسز نے اخلاقیات و قوانین کی سر عام دھجیاں اڑاتے ہوئے ظلم اور دہشت گردی کے ذریعہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیا۔ بھارت نے جس بیدردی سے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے ہیں اس پر عالمی برادری کی خاموشی ناقابل معافی جرم ہے۔ بیگناہ نہتے اور معصوم کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلانا ہی اقوام متحدہ کی اہم ترین ذمہ داری ہے۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر ابوبکر ڈائریکٹر فنانس دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے پنجاب کونسل آف دی آرٹس بہاولپور ڈویژن و شعبہ مطالعہ پاکستان دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے اشتراک سے یوم سیاہ کشمیر کے حوالے سے منعقدہ تصویری نمائش کے افتتاح پر بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کشمیریوں کا آئینی، قانونی اور اخلاقی حق ہے اور وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کو آزادی حاصل ہوگی۔ پاکستان کا بچہ بچہ کشمیر کی آزادی کا خواہاں ہے اور پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑی ہے۔بطور مہمان اعزاز رہنما تحریک انصاف و ممبر سنڈیکیٹ دی اسلامیہ یونیورسٹی سمیرا ملک نے کہا کہ امن اور ظلم ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ بھارت کے غیرآئینی اقدامات اور بربریت نے اسے خطہ میں ایک ناپسندیدہ اور غاصب ملک کی لسٹ میں شامل کر دیا ہے۔ انھوں نے ڈائریکٹر بھاولپور آرٹس کونسل محمد زبیر ربانی کو اس تصویری نمائش کے ذریعہ بھارت کا مکروہ چہرہ دکھانے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ کشمیر کی آزادی تک بھارت کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر بہاولپور آرٹس کونسل و میوزیم محمد زبیر ربانی نے کہا کہ پاکستان کی تکمیل خطہ کشمیر کی آزادی کے بغیر ناممکن ہے۔ انھوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کے آواز بلند کرنا ہمارا نصب العین ہے۔ انھوں نے کہا کہ ظلم جب حد سے گزرتا ہے تو مٹ جاتا ہے اور آج بھارت اپنی تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے۔ جلد یا بدیر کشمیر اپنا حق آزادی حاصل کر کے رہے گا۔ کشمیر کے حق میں ہونے والی اس نمائش میں پروفیسر ڈاکٹر راشد نے پاکستان سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کی نمائندگی کی۔ نمائش میں پروفیسر ڈاکٹر نوید مغانی، چیرمین پلانٹ پتھالوجی، دی اسلامیہ یونیورسٹی، اطہر لاشاری اینکر آء یو بی نیوز، ملک ذکائاللہ پروگرام آفیسر، سہیل کامران اسسٹنٹ ڈائریکٹر، گلریز جاوید اور متعدد مقامی سکولوں کے طلبہ و طالبات، مقامی فنکاروں اور سول سوسائٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور کشمیر بنے گا پاکستان کے حق میں واشگاف نعرے لگائے۔ تقریب کے آخر میں کشمیر کی آزادی کے لئے دعا بھی کی گئی۔