غزہ (نمائندہ خصوصی) فلسطینی خاندان نے 100 سال قبل پہلی جنگ عظیم کے دوران ایک عچمانی فوجی کی جانب سے ان کے سپرد کی گئی رقم ترک حکام کے حوالے کر دی ۔
نابلس میں ایک تقریب کے دوران العلول خاندان نے یہ رقم ترکی کے قونصل جنرل احمد رضا دیمیرر کو پیش کی ، اہلخانہ نے بتایا کہ پہلی جنگ عظیم کے دوران جب فلسطین اور ترکی علیحدہ علیحدہ ہوئے تو ایک عثمانی فوجی نے ان سے درخواست کی تھی کہ وہ یہ رقم دوران جنگ اپنے پاس محفوظ رکھیں ، اگر ہم واپس آئے تو یہ واپس لے لوں گا۔ راغب حلمی العلول نے کہا کہ س فوجی نے یہ امانت میرے چچا کو دی تھی جو آج تک ہمارے پاس ہے ، ہم نہیں جانتے کہ وہ فوجی جنگ میں شہید ہو گیا یا بعد میں مرا ، ہم اس کا نام تک نہیں جانتے کیوں کہ میرے چچا اسے بھول گئے تھے ۔
راغب العلول کے مطابق یہ رقم 152 عثمانی لیرا بنتی ہے ، ترک مورخین کے مطابق یہ 100 سال قبل اس وقت 30 ہزار ڈالر تھی ۔
ترکی کے قونصل جنرل نے 100 سال تک قیمتی سامان کو بطور امانت رکھنے اور واپس لوٹانے پر فلسطینی خاندان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ فلسطینی اور ترک عوام کے پاس بانٹنے کےلئے بہت کچھ ہے ، 100 سال قبل ہماری تقسیم ایک انتطامی امور تھی لیکن ہمارے دل ہمیشہ ساتھ رہے ۔
فلسطینی خاندان نے 100 سال قبل سونپی گئی امانت ترک حکام کے حوالے کر دی
