نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ ماہ امریکی ریاست مشی گن میں ایک طالب علم نے اپنے سکول میں فائرنگ کرکے چار لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔ اب اس طالب علم کے ماں باپ کو بھی عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق 15سالہ ایتھن کرمبلے نامی اس طالب علم کے والدین جیمز اور جینیفر کرمبلے پر الزامات عائد کیے گئے ہیں کہ انہوں نے بندوق ملزم کی رسائی میں رکھی اور واردات کے روز بھی اسے سکول سے نکالے جانے کی مخالفت کی، جس کے چند گھنٹے بعد ملزم نے سکول میں فائرنگ کر دی تھی۔
رپورٹ کے مطابق عدالت میں پیشی کے دوران ملزم کا باپ جیمز کرمبلے بمشکل اپنے آنسوروکتا رہا اور ہتھکڑیوں میں جکڑی اپنی اہلیہ جینیفر کو بار بار ’آئی لو یو‘ کہہ کر اس کی ڈھارس بندھاتارہا۔ عدالت کی جج جولی نکولسن نے پراسکیوشن اور وکلاءدفاع دونوں کے کہنے پر عدالتی کارروائی 8فروری تک کے لیے ملتوی کر دی۔ ملزم ایتھن اگرچہ کم عمر ہے تاہم اس کے خلاف مقدمہ بطور بالغ شخص چلایا جا رہا ہے اور مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔