• Mon. Jun 30th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا میں خواتین کو ہراساں کرنے کا الزام، مزید خواتین بھی سامنے آگئیں

Dec 16, 2021

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا میں کام کرنے والی کئی خواتین اب تک دوران ملازمت جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کر چکی ہیں اور اب کمپنی کے مرد ملازمین پر یہ الزام عائد کرنے والی خواتین کی تعداد میں مزید اضافہ ہو گیا ہے کہ مزید کئی خواتین اس الزام کے ساتھ سامنے آ گئی ہیں۔ میل آن لائن کے مطابق ان خواتین کا کہنا ہے کہ کمپنی کا ماحول ’زن بیزاری‘ کے جذبات سے لبریز ہے اور مرد ملازمین گویا وہاں کام کرنے نہیں بلکہ پارٹی کرنے آتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کے روز 6مزید خواتین کی طرف سے ٹیسلا کمپنی کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کرائے گئے ہیں۔ ان مقدمات میں خواتین کی طرف سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹیسلا میں ملازمت کے دوران مرد ملازمین ان کے جسم اور لباس کے متعلق نازیبا جملے کستے تھے اور ان کے جسم کو نازیباانداز میں چھوتے تھے۔مقدمات درج کرانے والی خواتین میں 31سالہ ایڈن میڈروز بھی شامل ہے جس نے دعویٰ کیا ہے کہ ”جب جب ایلون مسک اپنے ٹوئٹر اکاﺅنٹ کے ذریعے جنسیت پر مبنی جملے ٹویٹ کرتے تھے، تب تب کمپنی میں مرد ملازمین خواتین کو زیادہ جنسی طور پر ہراساں کرنا شروع کر دیتے تھے۔ “ واضح رہے کہ ٹیسلا کے لیے جنسی ہراسگی کے الزام کے تحت پہلا مقدمہ ایک خاتون نے گزشتہ ماہ کیلیفورنیا سپریئر کورٹ میں دائر کرایا تھا۔