ماسکو(نمائندہ خصوصی) سابق روسی صدر میخائل گوربا چوف نے کہا ہے کہ سوویت یونین کے ٹکڑے ٹکڑے ہونے کے بعد امریکہ طاقت کے نشے میں مغرور ہوگیا اور کسی کے قابو میں نہیں رہا،74 سال بعد دنیا کی طاقتور ترین قوموں میں سے ایک کے طور پر،سوویت یونین کا کوئی وجود نہیں رہا اور وہ 15 الگ الگ ممالک میں ٹوٹ چکا ہے،مغرور امریکہ نے سرد جنگ کے بعد نیٹو کے ساتھ ایک نئی سلطنت بنائی۔
عالمی خبر رساں ادارے کےمطابق سویت یونین کے سابق صدر گوربا چیف نے کہا ہے کہ سویت یونین کے ٹوٹنے سے امریکہ واحد سپر پاور بن گیا، طاقت کے نشے نے امریکہ کو مغرور بنا دیا ہے۔90 سالہ گورباچوف نے مزید کہا کہ امریکہ کی بالادستی کی خواہش اسے نیٹو میں لے گئی اور اب امریکہ اس فورس کے ذریعے یوکرین کا بہانہ بنا کر روس کی سرحدوں پر دباو ڈال رہا ہے، ایسی صورت حال میں اپنی اجارہ داری کے زعم میں مبتلا امریکہ اور مغرب کے ساتھ برابری کے تعلقات پر کیسے اعتماد کیا جا سکتا ہے؟۔
یوکرائن کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر امریکہ اور روس کے درمیان مستقبل قریب میں ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہوئے گورباچوف نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مذاکرات کا کوئی نتیجہ نکلے گا۔
سابق روسی صدر گوربا چوف نے امریکہ کو مغرور قرار دیتے ہوئے حیران کن بات کہہ دی
