• Sun. Jun 29th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

حکومت کی جانب سے سولر پاور انڈسٹری پر اکیاون فیصد ٹیکس عائد، بجلی کے نرخوں میں اضافے اور ماحول دوست سولر پاور انڈسٹری پر ٹیکسز میں اضافے کی وجہ سے گھریلو، زرعی اور انڈسٹری دوبارہ بند ہونے کے خدشات بڑھ گئے

Feb 2, 2022

بہاول پور(نویداقبال چوہدری سے) حکومت کی جانب سے سولر پاور انڈسٹری پر اکیاون فیصد ٹیکس عائد، بجلی کے نرخوں میں اضافے اور ماحول دوست سولر پاور انڈسٹری پر ٹیکسز میں اضافے کی وجہ سے گھریلو، زرعی اور انڈسٹری دوبارہ بند ہونے کے خدشات بڑھ گئے بہاول پور کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز میں بہاول پور سولر ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور نمائندگان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 2015 میں سولر پاور سے چوبیس گھنٹے مستفید ہونے اور بجلی کی کم ہوتی پیداور اور مہنگے داموں بجلی کی پرائیویٹ سیکٹر سے خریداری کو کم کرنے کے لیے ملک بھر کے لیے نیٹ میٹرنگ کی سہولت کو متعارف کرایا تھا جس کی وجہ سے پاکستان بھر کی زراعت اور انڈسٹری سمیت گھریلو صارفین پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے تھے تاہم حکومت کی جانب سے سولر انڈسٹری کو پہلے پانچ سال ٹیکس فری قرار دیا گیا تھا جبکہ مزید پانچ سال تک اس سبسڈی کو برقرار رکھنے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا لیکن اچانک رات و رات اکیاون فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا جس کی وجہ سے پاکستان ایک مرتبہ پھر اندھیروں میں ڈوبنے کے خدشات بڑھ گئے ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بہاول پور سولر ایسوسی ایشن کے صدر مسعود احمد، نائب صدر طارق حسین، جنرل سیکرٹری سلمان اظہر، انفارمیشن سیکرٹری مبشر علی اور چیمبر کی جانب سے سینئر نائب صدر احمد جبار اور نائب صدر منصور احمد و ممبران نے کا کہنا تھا کہ ایک طرف حکومت ماحول دوست پراجیکٹس کو پرموٹ کرنے کا دعوی کرتی ہے اور بلین ٹری سمیت دیگر ماحولیاتی آلودگی سے بچنے کیلے لیے مہم جاری رکھے ہوئے ہے لیکن وہیں پر ایک ماحول دوست انڈسٹری پر ہوشربا ٹیکسز میں اضافہ کرکے نہ صرف سینکڑوں لوگوں کے روزگار کو بند کرنے کے درپے ہے بلکہ پاکستان کو ریونیو کی مد میں اربوں روپے کما کر دینے والے سولر سیکٹر سمیت شعبہ زراعت کو بھی بند کرانے اور آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی وجہ سے اسی مافیا کو فائدہ پہنچانا چاہتی ہے جو مافیا صدیوں سے اس ملک کو لوٹنے میں مصروف ہیں اور اندھیروں میں دھکیلنے کے بھی ذمہ دار ہیں، پریس کانفرنس کرتے ہوئے سولر ایسوسی ایشن ممبران کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے ساتھ مذاکرات کرے تاکہ ہم انہیں سمجھا سکیں کہ جتنا وہ اس انڈسٹری پر ٹیکس لگا رہے ہیں اس سے کہیں زیادہ یہ انڈسٹری حکومت کو ریونیو کی مد میں کما کر دے رہی ہے، پریس کانفرنس کے بعد ممبران ایسوسی ایشن اور چیمبر نے ٹیکسز میں اضافے کے خلاف علامتی احتجاجی ریلی بھی نکالی