راولپنڈی:سی پی او نے دوسری جماعت کے طالبعلم کی قتل کی واردات کی ٹریسنگ کو ایس پی پوٹھوہار کی اولین ترجیح قرار دے دیا،اپنی ساری پروفیشنل پولیسنگ اور تجربہ کی بنیاد پر سنگین واردات کو ٹریس کیا جائے،سی پی او کی ہدایت،مقتول کے پاؤں میں پہنے سلیپر بر آمد،زیر تفتیش مشتبہ افراد سے ملنے والے معلومات کی روشنی میں واردات کو ٹریس کرنے کے حوالے سے اہم پیش رفت کا امکان،تفصیلات کے مطابق تھانہ ائیر پورٹ کے علاقہ سے دوسری جماعت کے مغوی طالبعلم کی ملنے والی لاش کے معمہ کو حل کرنے کے لئے سٹی پولیس آفیسرڈی آئی جی محمد فیصل رانا نے بڑے اہم اقدامات اٹھائے ہیں،وہ رات گئے تک اس واردات کے حوالے سے فالواپ اقدامات لیتے رہے،سی پی او نے ایس پی پوٹھوہار سید علی کے ہمراہ خود بھی جائے وقوعہ کا دورہ کیا،کرائم سین اور فرانزک سائنس لیبارٹری کی ٹیموں نے بھی لاش ملنے والی جگہ سے شواہد اکٹھے کئے،سی پی او نے ایس پی پوٹھوہار کو ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ اپنی ساری پروفیشنل پولیسنگ اور تجربہ کی بنیاد پر اس واردات کو اگلے48گھنٹوں میں ہر صورت ٹریس ہونا چاہیے ایس پی صاحب آپ باقی کام پینڈنگ کر دیں اس واردات کو ٹریس کرنا ہی آ پ کی اولین ترجیح ہے،ایس پی نے سی پی او کو بریفنگ دیتے ہوئیے بتایا کہ مقتول بچے نوید نے جو سلیپر پہنے ہوئے تھے پولیس نے وہ بر آمد کر لئے ہیں جبکہ پولیس نے موبائل کمپنی کے ٹاور کے دو گارڈز کو شامل تفتیش کیا ہے جنہیں لاش کے پڑے ہونے کا پتہ تھا لیکن انہوں نے اس بات کو چھپنانے کی کوشش کی،ایسی بات کو چھپانا از خود ایک قانون شکنی ہے،سی پی او نے کہا کہ علاقہ کے کرییمنلز ریکارڈ یافتہ مشتبہ افراد کو شامل تفتیش کیا جائے،مقتول بچے کے ورثاء کے علاوہ اس کے دور نزدیک کے رشتہ داروں سے بھی بات چیت کی جائے ان تمام اقدامات سے مدعی فریق کو مکمل طور پر آگاہ رکھا جائے،ایس پی نے بتایا کہ وہ اپنی نگرانی میں علاقہ کا سرچ آپریشن کروا رہے ہیں،انشا ء اللہ خدا کے فضل و کرم سے اگلے48گھنٹوں میں نہ صرف یہ واردات ٹریس ہو گی بلکہ ملزمان بھی گرفتار ہوں گے اور قتل کی اس واردات کے محرکات بھی سامنے آئیں گے،ایس پی نے بتایا کہ جدید سائنسی ٹیکنالوجی سے مکمل استفادہ کیا جا رہا ہے آئی ٹی ماہرین پولیس ٹیم کے ساتھ ہیں،اس واردات کو ٹریس کرنے کے لئے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں اور نادار سے بھی مدد لی جا رہی ہے،جبکہ مدعی فریق کو ان تمام اقدامات سے آگاہ رکھا جا رہا ہے۔