انقرہ(نمائندہ خصوصی)ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ عراق میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کرررہا ہے،اب وقت گزر چکا ہے، اگر امریکہ ہمارے ساتھ اس دنیا اور نیٹو میں تعاون کو جاری رکھنا چاہتا ہے تو دہشتگرد وں کی حمایت چھوڑنا ہوگی ۔
ترک میڈیا کے مطابق صدر رجب طیب اردوان نے شمالی عراق میں 13ترک شہریوں کی شہادت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا عراق کی دہشت گرد تنظیموں کا ساتھ چھوڑنے کا دعویٰ سب جھوٹ ہے،امریکہ بہادر ان تنظیموں کی پشت پناہی کرتا ہے،مسلمانوں کا خون ان دہشتگردوں کی سر پرستی اور ان کی مدد کرنے والوں کے ہاتھوں پر ہے اور ان 13 نہتے شہیدوں کی ذمہ داری بھی انہی عناصر پر عائد ہوتی ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں ہم نے وہاں غاروں کو تباہ کرتے ہوئے 42 دہشتگردوں کو جہنم رسید کیا ، ترک فوج ہر گزرتے سال اپنی استعداد اور صلاحتیوں میں اضافہ کر رہی ہے، جن کی طاقت کے سامنے یہ دہشتگرد مٹی کا ڈھیر ہیں جو کہ پشت پر وار کرنے کو اپنی بہادری سمجھتے ہیں۔انہوں نے ترک فوج کو باعث فخر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری فوج نے وطن عزیز پر جب بھی مشکل وقت پڑا ،قومی بقا کے تحفظ کےلیے اس نے ہمیشہ اپنا مضبوط اور فعال کردار ادا کیا ہے۔
ترک صدر کا کہنا تھا کہ عراقی دہشت گرد تنظیم کا سر کچلنا ہماری ذمہ داری ہے،غارہ میں ہوئے اس قتل عام کے بعد کوئی بھی ملک ،ادارہ یا شخص اس بات کو پوچھنے کا مجاز نہیں کہ ہم نے عراق اور شام میں آپریشن کیوں شروع کر رکھے ہیں؟ ہم نے عراقی کی علاقائی و مرکزی حکومتوں کے ساتھ انسداد دہشتگردی کا معاہدہ کر رکھا ہے ، ہم آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ جدو جہد جاری رکھیں گے، ان دہشت گردوں کو بلا کسی وقت یا پیشگی اطلاع دیئے بغیر ایسا وار کریں گے کہ انہیں بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔
انہوں نے دہشت گرد تنظیم کی جانب سے ورغلائے ہوئے تمام نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آو اور خود کو ان کرائے کے قاتلوں سے بچاو، ترکی کی جانب جو بھی نیک نیتی سے آگے بڑھے گا ہم اسےگلے سے لگائیں گے،اب کے بعد ہمارے سامنے دو ہی راستے ہیں، یا ترکی کے ساتھ دہشتگردوں کے خلاف بلاکسی چوں چرا کےجنگ میں تعاون کریں یا پھر ان خون سے آلودہ دہشتگردوں کی پشت پناہی کا جواب عالمی سطح پر دینے کے لیے تیار رہیں۔