ڈبلن(مانیٹرنگ ڈیسک) آئرلینڈ میں ایک ٹیچر کو اپنے جنس تبدیل کرانے والے شاگرد لڑکے کو لڑکی پکارنے سے انکار کر جیل کی سزا دے دی گئی۔ڈیلی سٹار کے مطابق اینوک برکی نامی یہ ٹیچر مذہبی رجحان رکھتا تھا اور مسیحیت میں بھی چونکہ جنس تبدیلی کو ممنوع قرار دیا گیا ہے لہٰذا اس نے اپنے جنس تبدیل کراکے لڑکے سے لڑکی بننے والے شخص کو لڑکی کہنے اور لڑکی کے نام سے پکارنے سے انکار کر دیا کیونکہ اس کی نظر میں یہ گناہ تھا۔
شاگرد کے عدالت سے رجوع کرنے پر عدالت نے بھی ٹیچر کو حکم دیا کہ وہ شاگرد کو اسی شناخت سے پکارے جو شاگرد چاہتا ہے تاہم ٹیچر نے عدالتی حکم کو بھی ماننے سے انکار کر دیا۔ عدالت کی طرف سے اپنے حکم کی خلاف ورزی پرتوہین عدالت کے جرم میں اینوک برکی کو غیرمعینہ مدت کے لیے جیل کی سزا سنا دی اور حکم دیا ہے کہ وہ آئندہ اپنے ویسٹ نیتھ میں واقع’ولسنز ہسپتال سکول‘ میں داخل بھی نہیں ہو گا، بصورت دیگر اس کے خلاف مزید سخت کارروائی کی جائے گی۔
اپنے ٹیچر کو جیل کروانے کے بعد جنس تبدیل کراکے لڑکی بننے والی اس شاگرد کا کہنا ہے کہ ”میری نیت مسٹر برکی کو قید کی سزا دلوانے کی نہیں تھی۔ میں صرف اتنا چاہتی تھی کہ وہ مجھے لڑکی کی شناخت سے بلائے۔ تاہم مسٹر برکی اس بات پر کسی طور رضامند نہ ہوئے۔ انہوں نے عدالتی حکم کی بھی خلاف ورزی کی۔“
دوسری طرف اینوک برکی کا کہنا ہے کہ ”میرا مذہبی عقیدہ مس کنڈکٹ نہیں ہے۔ مجھے میرے مذہبی عقیدے سے محبت ہے اور میں کبھی اس کے خلاف عمل نہیں کروں گا۔ میں کبھی اس لڑکے کو لڑکی کے نام سے نہیں پکاروں گا۔“