• Sat. Jul 5th, 2025

News Time HD TV

Ansar Akram

’ثابت ہوگیا کہ کرونا وائرس چین سے نہیں امریکہ سے پھیلا‘ ایسا دعویٰ کہ پوری دنیا حیران پریشان رہ گئی

Mar 23, 2020

بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لی جیان ژاﺅ نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس گزشتہ برس امریکہ میں پھیلا تھا جس کی وجہ سے 20 ہزار ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

لی جیان ژاﺅ نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ امریکہ کے سنٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے یہ بات تسلیم کی ہے کہ 2019 کے فلو سیزن میں کرونا وائرس کے کچھ مریضوں کی درست تشخیص نہیں ہوپائی تھی۔ گزشتہ برس امریکہ میں 34 ملین (3 کروڑ 40 لاکھ) لوگ متاثر ہوئے تھے ۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوال اٹھایا کہ اگر کرونا وائرس گزشتہ برس ستمبر میں شروع ہوا تھا اور امریکہ کے پاس ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں تھی تو اب تک کتنے لوگ اس سے متاثر ہوچکے ہوں گے؟ امریکہ کو اس کااسی وقت پتا لگالینا چاہیے تھا جب اس کا پہلا مریض سامنے آیا تھا۔

خیال رہے کہ لی جیان ژاﺅ نے پہلے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ کرونا وائرس امریکہ سے آیا ہے اور یہ ممکنہ طور پر امریکی فوجی ووہان شہر میں لے کر آئے تھے جہاں فوجیوں کے انٹرنیشنل مقابلے ہورہے تھے۔

لی جیان ژاﺅ کے پہلے بیان کے بعد امریکہ نے کرونا وائرس کو ’ چینی وائرس‘ کا نام دینا شروع کردیا، صدر ٹرمپ اکثر پریس کانفرنسز میں کرونا وائرس یا کووِڈ 19 کے بجائے ’چینی وائرس‘ کا لفظ استعمال کرتے ہیں جس کی ڈبلیو ایچ او کی جانب سے بھی مذمت کی گئی ہے۔