کوپن ہیگن(نمائندہ خصوصی) ڈنمارک میں’ کشمیر عالمی توجہ چاہتا ہے‘ کے عنوان سے ایک اہم و یبینا ر کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق یکجہتی کشمیر کے حوالے سے تحریک کشمیر ڈنمارک نے انٹرنیشنل کشمیر کانفرنس ویبنار کا انعقاد کیا گیا جس میں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان، ڈنمارک میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق خان، ڈنمارک کی معروف مصنفہ ، کالم نگار جینی ٹیلر، ڈینش سی ای او کرس لوسن، امریکہ سے ڈاکٹر غلام نبی فائی، قاضی حسین احمد کے فرزند اور ڈائریکٹر فارن افیئر جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی ، مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے والے عالمی لیڈرز غلام محمد صفی، نزیر قریشی،ظفر قریشی،مزمل ٹھاکر ، تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدرعدیل آسی سمیت تحریک کشمیر ڈنمارک و پاکستانی کمیونٹی کے رہنماوں،اور سٹی کونسلرزسمیت اہم افراد نے شرکت کی۔
ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے تحریک کشمیر ڈنمارک کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو اطمینان دلانا چاہتا ہوں کہ ہم سب آج مقبوضہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ انہوں نے اقوام متحدہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں اقوام متحدہ کو یاد کرانا چاہتا ہوں کہ آپ نے کشمیر کو جو حق دیا تھا، کشمیر کے لوگوں سے وہ وعدہ پورا نہیں ہوا۔‘ یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر انہوں نے قاضی حسین احمد کو بھی خراج تحسین پیش کیا کہ ان کی وجہ سے آج ساری دنیا میں یوم یکجیتی منایا جا رہا ہے۔
سفیر پاکستان احمد فاروق نے کہا کہ 5 فروری کا دن پاکستانیوں اور کشمیریوں کے لازوال رشتے کی پہچان ہے جسے کئی دہائیوں سے بھرپور طریقے سے منایا جاتا ہے یہ پاکستانیوں اور کشمیریوں کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور سماجی ہم آہنگی کی پہچان ہے، کشمیری مسلمانوں نے قیام پاکستان سے قبل ہی اپنا مستقبل نظریاتی طور پر پاکستان کے ساتھ وابستہ کر دیا تھا، پاکستان اور کشمیر لازم و ملزوم ہیں، پاکستانی قوم اور پاکستانی حکومت کی طرف سے یوم یکجہتی کشمیر منائے جانے سے تحریک آزادی کشمیر میں نئی روح پھونک دی ہے۔
تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدر عدیل آسی نے کہا کہ ڈنمارک میں یورپ بھر میں ہماری مسلسل کوشش جاری ہے کہ ہم ہر سطح پر کشمیروں کی آواز بن جائیں۔ ہم کشمیر کی آزادی تک مظاہرے، تصویری نمائش، کانفرنسز، سیمینار، ویبینار اور آگاہی مہم جاری رکھیں گے۔
ڈنمارک کی صحافی خاتون جینی ٹیلر نے کہا میرا دل دکھتا ہے جب میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال دیکھتی ہوں۔ میں اپنے قلم سے بھارت کے اس ظلم کو دنیا کو سامنے لے کر آوں گی۔ میں ڈینش اخبارات میں انڈیا کے کشمیروں پر ڈھائے جانے والے ظلم کی داستان کو رقم کرتی رہوں گی۔
بزنس مین کرس لوسن نے کہا میری کمپنی نے انڈیا سے اپنی ساری انویسٹمنٹ اور ڈیلنگز روک دی ہیں اور بھارت سے تب تک تجارت نہیں ہو گی جب تک وہ کشمیر پر ظلم و ستم بند نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب آپ پاکستانی اور کشمیری یورپ میں انڈین پروڈاکٹس کا بائیکاٹ کریں اور پاکستانی مصنوعات کو فروغ دیں۔
ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا بھارت کا 5 اگست کا اقدام کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی کوشش ہے، لیکن شہادتیں، گرفتاریاں، میڈیا کریک ڈاو¿ن کشمیریوں کی مزاحمت کو کم نہیں کر پائیں گے، انہوں نے کہا 5 اگست کے بھارتی اقدامات یو این قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں کہا عمران خان لوگوں کے پسندیدہ لیڈر ہیں ان کو چاہیے کے اسلام آباد سے باہر نکل کر دوسرے ممالک میں جا کر کشمیر کا مقدمہ لڑیں۔
اس موقع پر غلام محمد صفی نے کہا سید علی گیلانی انہتر سال کی عمر میں ہے ،ان کی ساری زندگی کشمیر کی آزدی کی جدوجہد میں گزر گئی انہوں نے قید و بند کی صوبتیں برداشت کیں لیکن کبھی حق بات سے دستبردار نہیں ہوئے۔ سید علی گیلانی ایک تحریک کا نام ہے۔
جماعت اسلامی کے فارن افیئر کے ڈرائریکٹرز آصف لقمان قاضی نے کہا یوم یکجہتی کشمیر ہر سال 5 فروری کو پاکستان سمیت پوری دنیا میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے اور ہم اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کےلئے تجدید عہد کرتے ہیں۔ نذیر قریشی نے کہا کشمیر کی جیلوں میں قید حریت پسند ہمارے ہیرو ہیں۔
ویبنار سے خطاب مزمل ٹھاکر اور ظفر قریشی نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ انسانی حقوق کی علمبردار ڈاکٹر ہما نے کہا کہ خواتین پر بھارتی افواج کے ظلم و زیادتی کی وجہ سے نفسیاتی مسائل پیدا ہونا شروع ہو گے ہیں۔
مقامی ڈینش سٹی کونسلر اعجاز بخاری ، ڈینش پارلیمنٹ کے متبادل رکن عباس رضوی، تحریک کشمیر یورپ کے صدرمحمد غالب ، شہزاد عثمان بٹ، انعام ڈار، ملک طاہر، نواز مرزا، منیر ہاشمی، میاں وقاص وحید، روحینہ طاہر سمیت متعدد راہنماوں نے شرکت کی ۔اس کانفرس کی نظامت عدیل آسی اور اشفاق ابدالی نے کی اور آخر میاں منیر صاحب نے شرکاءکا شکریہ ادا کیا۔اور غلام محمد صفی صاحب نے دعا اس کانفرس کا اختتام کیا۔