نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں لڑکی سے ناجائز تعلقات کے شبے میں اونچی ذات کے ہندوﺅں نے دلت ہندو لڑکے کے ساتھ ایسا بہیمانہ سلوک کر ڈالا کہ سن کر انسانیت شرم سے منہ چھپاتی پھرے۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع لکھم پور کھیری میں واقع گاﺅں تکونیا میں پیش آیا جہاں اونچی ذات کے ہندوﺅں نے اپنی لڑکی کے ساتھ تعلقات کے شبے میں 22سالہ ہریندر کمار نامی دلت نوجوان کا مردانہ عضو مسخ کر ڈالا اور اس کے ’جسم‘ میں لوہے کا راڈ ڈال دیا۔ملزمان کی اس قبیح حرکت سے ہریندر کمار کو شدید اندرونی چوٹیں آئیں اور وہ ہسپتال میں زندگی و موت کی کشمکش میں ہے۔
ہریندر کمار کے کزن انوج نے ٹائمز آف انڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ”ہریندر مقابلے کے امتحان کی تیاری کر رہا تھا چنانچہ وہ رات تین بجے اٹھ جاتا تھا اور پڑھائی شروع کر دیتا تھا۔ واقعے کی رات بھی وہ تین بجے بیدار ہوا اور قریبی باغ میں چلا گیا جہاں براہمدین (لڑکی کا باپ) اور اس کے تین بیٹوں 21سالہ راجو، 20سالہ بھرت اور 18سالہ گجراج نے اسے پکڑ لیا اور لوہے کے راڈ اور بیلٹوں سے اس پر تشدد کرنا شروع کر دیا۔“
انوج نے بتایا کہ ”ملزمان ہریندر کے جسم کے نازک حصے پر بھی ضربیں لگاتے رہے اور بالآخر انہوں نے لوہے کا راڈ اس کے جسم میں داخل کر دیا۔ انہوں نے یہ سلوک اس لیے کیا کیونکہ انہیں لگا تھا کہ ہریندر ان کی بیٹی سے ملنے جا رہا ہے۔وہ لوگ ہریندر کی اپنی بیٹی کے ساتھ دوستی پر پہلے بھی کئی بار ہمارے ساتھ جھگڑا کر چکے تھے اور ہریندر کے ساتھ مخاصمت رکھتے تھے۔ “رپورٹ کے مطابق ہریندر کمار بی اے کرنے کے بعد ایک مقامی فرم میں بطور اکاﺅنٹنٹ ملازمت کر رہا تھا اور مقابلے کے امتحان کی تیاری بھی کر رہا تھا۔ پولیس نے تین باپ بیٹوں کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ چوتھا ملزم گجراج تاحال مفرور ہے۔