لندن(نمائندہ خصوصی) برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی)جھوٹ بول کاورجعلی دستاویزات دکھا کر لیڈی ڈیانا کا انٹرویو کرنے پر ان کے دونوں بیٹوں سے معافی مانگی ہے۔
واضح رہے کہ 1995 میں بی بی سی کے صحافی بشیر مارٹن پر جعلی دستاویزات دکھا کر اور جھوٹ بول کر لیڈی ڈیانا کا انٹرویو کا الزام لگا تھا۔ اس انٹرویو کو پینوراما انٹرویو کے نام سے شہرت ملی تھی۔اس انٹرویو میں لیڈی ڈیانا نے اپنی ذاتی زندگی اور شاہی خاندان سے تعلق پر کھل کر بات کی تھی۔شہزاد ہیری نے اس انٹرویو کو اپنے والدین کے تعلقات خراب ہونے کی وجہ بھی قرار دیا تھا۔صحافی بشیر مارٹن پر الزام تھا کہ انہوں نے بینک کی جعلی دستاویزات دکھا کر لیڈی ڈیانا کو انٹرویو پر راضی کیا۔
گزشتہ برس ایک بار پھر لیڈی ڈیانا کے بھائی نے اس معاملے کو اُٹھایا تو جس پر بی بی سی نے سابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تفتیش کا اعلان کیا تھا جنہوں نے 20 مئی کو اپنی رپورٹ پیش کردی جس میں صحافی بشیر مارٹن کو قصور وار ٹھہرایا گیا۔بی بی سی نے ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس کی رپورٹ کے بعد تحریری طور پر شاہی خاندان بالخصوص شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری سے معافی مانگی ہے جبکہ بشیر مارٹن نے بھی دونوں بھائیوں سے غیر مشروط معافی مانگی جب کہ وہ رپورٹ سامنے آنے سے قبل ہی ملازمت چھوڑ چکے ہیں۔