کابل (نمائندہ خصوصی) افغانستان کے سرحدی علاقوں میں طالبان کےساتھ جھڑپوں کے دوران افغان فوجی بھاگ کر تاجکستان چلے گئے اور وہیں پناہ لینے پر مجبور ہیں ۔ تاجکستان کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومتی فورسز کے ایک ہزار سے زیادہ اہلکار تاجکستان میں پناہ لئے ہوئے ہیں ۔
بی بی سی کے مطابق گزشتہ دنوں افغان تاجکستان سرحد پر افغان فورسز اور طالبان میں جھڑپ کے بعد حکومتی فوج کے اہلکار جانیں بچا کر تاجکستان گھس گئے اور پناہ لی جبکہ افغان طالبان نے صوبے بدخشاں کی مرکزی سرحدی راہداری کے علاوہ متعدد علاقوں کا کنٹرول حاصل کر لیا ۔
افغان طالبان کی جانب سے پُرتشدد کاروائیوں میں آنے والی تیزی نے ان خدشات کو تقویت دی ہے کہ افغانستان سے امریکی افواج کے مکمل انخلا کے بعد افغان سیکورٹی فورسز کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
طالبان کیساتھ جھڑپوں میں پسپا ہونے والے افغان فوجی تاجکستان میں پناہ لینے پر مجبور
