نئی دلی (نمائندہ خصوصی) بھارتی ریاست ناگا لینڈ میں سیکیورٹی فورسز نے ایک گاؤں میں لوگوں پر سیدھی فائرنگ کرکے 13 افراد کو قتل کردیا۔ فوج کی اس ظالمانہ کارروائی کے خلاف اہلِ دیہہ نے شدید احتجاج کیا اور فوج کی گاڑیوں کو آگ لگادی۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق بھارت کی سیکیورٹی فورسز نے ہفتے کی شام کو ناگا لینڈ میں شہریوں پر فائرنگ کی۔ یہ ریاست بھارت کے شمال مشرق میں واقع اور میانمار کی سرحد کے قریب ہے۔
واقعہ ضلع مون کے گاؤں اوٹنگ میں پیش آیا جہاں آسام رائفلز کے اہلکاروں نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا تھا۔ ایک سینئر پولیس اہلکار کے مطابق فائرنگ اس وقت شروع ہوئی جب فوج کے قریب سے ایک ٹرک گزرا جس میں کوئلے کی کان میں کام کرنے والے 30 سے زائد مزدور موجود تھے۔ فوجیوں کے پاس انٹیلی جنس اطلاعات ایک ٹرک میں دہشت گردوں کی موجودگی کی تھیں اس لیے انہوں نے مزدوروں کے ٹرک کو دہشت گردوں کا ٹرک سمجھ کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چھ کان کن ہلاک ہوگئے۔
واقعے کا پتہ چلتے ہی مقامی لوگ اکٹھے ہوگئے اور انہوں نے آسام رائفلز کے کیمپ پر حملہ کرکے گاڑیوں کو نذرِ آتش کردیا۔ اس کے جواب میں فوجیوں نے ایک بار پھرفائرنگ کی جس کے نتیجے میں مزید آٹھ افراد مارے گئے جن میں ایک سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہے۔
بھارتی فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جہاں فائرنگ کا وواقعہ پیش آیا وہاں دہشت گردوں کی موجودگی کی خفیہ اطلاعات ملی تھیں جس پر آپریشن کیا گیا۔ آرمی کو اس اندوہناک واقعے کا افسوس ہے اور اس کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
سینئر پولیس آفیسر سندیپ تمگاج کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ضلع مون میں پیش آیا ۔ واقعے کے بعد پورے ضلع میں صورت حال انتہائی نازک ہے۔
بھارتی فوج کی ریاست ناگا لینڈ میں شہریوں پر سیدھی فائرنگ، ہلاکتیں اتنی زیادہ کہ پورا بھارت ہل کر رہ گیا
