کولمبو (نمائندہ خصوصی) کورونا کے بعد شدید معاشی مشکلات کا شکار سری لنکا دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ گیا ہے تاہم حکام کاکہنا ہے کہ انہیں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس جانے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔
سری لنکا کے وزیر خزانہ کے قریبی ساتھی ملندا راجا پکسے کا کہنا ہے کہ لوکل مسائل کو حل کیے بغیرمدد کیلئے بھاگنے کی جلدی نہیں کریں گے، مقامی سپلائی چین اور کاروباروں کو کھلوانے میں چار سے پانچ مہینے لگ سکتے ہیں، اس کے ساتھ امید ہے کہ ترسیلاتِ زر اور سیاحت کے شعبے میں بھی بہتری آجائے گی۔
انہوں نے روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی قرضوں کو اندرونی مسائل سے الگ کرکے دیکھنا ہوگا اور ہم یہی کچھ کرنے جا رہے ہیں، کیا ہم آئی ایم ایف سے پیکج لیں گے؟ کیا ہم اپنے ہمسایہ اور دوست ممالک سے قرضے لیں گے؟ اس بارے میں دیکھنا ہوگا۔
خیال رہے کہ سری لنکا کے زرِ مبادلہ کے ذخائر صرف 2.36 ارب ڈالر رہ گئے ہیں لیکن حکومت کو اس سال چار ارب ڈالر کے قرضے واپس کرنے ہیں۔ سری لنکا کی معیشت کا بڑا حصہ سیاحت پر منحصر ہے اور کورونا کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ تقریباً بند ہو کر رہ گیا ہے جس کی وجہ سے سے ملک سنگین معاشی بحران سے دوچار ہے۔
سری لنکا دیوالیہ ہونے کے دہانے پر لیکن آئی ایم ایف کے پاس جانے سے انکار کردیا
