• Fri. Apr 19th, 2024

بھارت میں رات کو سڑک کنارے بڑا سا سوٹ کیس لے کر چلتی ہوئی خاتون کو پولیس نے روک کر تلاشی لی تو اندر سے کیا نکلا ؟ جانئے

Aug 9, 2022

غازی آباد (نمائندہ خصوصی)پیر کی شب ایک 32 سالہ خاتون سڑک کے کنارے بڑا سا سوٹ کیس گھسیٹے ہوئے ریلوے سٹیشن کی جانب جارہی تھی لیکن راستے میں جو اسے واحد ٹرانسپورٹ ملی وہ ایک پولیس پٹرول ٹیم کی گاڑی تھی، جو رکی اور انہوں نے لڑکی کی حفاظت کیلئے اصرا ر کیا کہ وہ ان کے ساتھ سوار ہو جائے ، اس نے ان شائستہ پولیس اہلکاروں سے خود کو بچانے کی بہت کوشش کی لیکن وہ اپنے جوابات سے گھبرا گئی اورپولیس اہلکار شکوک میں مبتلا ہو گئے جب تلاشی لی گئی تو اندر سے لاش برآمد ہو گئی ۔

32 سالہ پریتی شرما نامی لڑکی نے اپنے محبوب فیروز سلمانی جس کی عمر تقریبات23 تھی ، کو جھگڑا ہونے پر مبینہ طور پر قتل کر دیا ،پولیس نے بتایا کہ خاتون نے لاش کو ایک دن تک گھر میں ہی فریج میں چھپائے رکھا اور پھر اسے سوٹ کیس میں رکھ کر ٹرین پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا ، تحقیقات کے دوران خاتون نے پولیس کو بتایا کہ سلمانی دہلی میں ہجام کا کام کرتا تھا اور جب میں اسے شادی کا کہتی تو وہ مسلسل بہانے بناتا تھا ۔
پولیس کا کہناہے کہ یہ دونوں ایک ہی گھر میں غازی آباد کے علاقے تلسی نیکتان کے علاقے میں رہائش پذیر تھے ، خاتون کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیاہے ۔خاتون نے پولیس کو مزید بتایا کہ اس کی 2017 میں اپنے شوہر سے علیحدگی ہو گئی تھی جس کے بعد اس نے تلسی نیکتان کے علاقے میں رہنا شروع کر دیا، اس کی ملاقات سلمانی سے ہوئی جس کا تعلق اتر پردیش کے علاقے سنبھال سے تھا ، دونوں کا تعارف سوشل میڈیا کے ذریعے ہوا اور اسی سال 2018 میں وہ ایک ہی گھر میں منتقل ہو گئے ۔

ہفتے کی رات دونوں کے درمیان ایک جھگڑا ہوا جس دوران پریتی شرمانے پھر سے شادی کا معاملہ اٹھا دیا ، جب سلمانی نے یہ جواب دیا کہ ” جو اپنے شوہر کی نہیں ہوئی وہ کسی کی کیا ہو گی “ تو پریتی نے اس کا گلہ بلیڈ سے کاٹ دیا ، سلمانی کوقتل کرنے کے بعد اس نے لاش کو فریج میں چھپا دیا ، پھر سلیم پور کے بازار بڑا سوٹ کیس خریدنے گئی ،رات کے دو بجے پولیس پٹرول ٹیم کو پریتی سڑک پر چلتی ہوئی ملی ، ٹیم نے اسے پوچھا کہ وہ کہاں جانا چاہتی تو اس نے جواب دیا کہ اسے غازی آباز ریلوے سٹیشن سے ٹرین میں بیٹھنا ہے ، پولیس اہلکاروں نے اسے لفٹ دینے کی پیشکش کی لیکن خاتون نے انکار کر دیا ۔
پولیس اہلکاروں نے مزید 200 میٹر تک خاتون کی نگرانی کی لیکن اسے کوئی رکشہ یا اور کوئی سواری نہیں ملی ، پولیس اہلکاروں نے اسے ایک مرتبہ پھر سے مدد کی پیشکش کی لیکن اس نے پھر انکار کر دیا ، اس موقع پر پولیس اہلکاروں نے سوالات کرنا شروع کر دیئے ، انہوں نے پوچھا کہ وہ کونسی ٹرین میں جانا چاہتی ہے ، لیکن خاتون ٹرین کے بارے میں معلومات فراہم کرنے میں کانام رہی اس کے پاس ٹکٹ بھی نہیں تھی اور اس نے بہانہ بنایا کہ اس کی دوست نے آن لائن ٹکٹ بک کروائی ہے ۔ اس بات پر پولیس کو مزید شک ہوا اور انہوں نے سوٹ کیس کی تلاشی لی تو اس میں سے لاش برآمد ہوئی ، پریتی وہاں سے بھاگ نکلی لیکن تھوڑی ہی دور جا کر پولیس اہلکاروں نے اسے گرفتار کر لیا ۔